وقت کے ساتھ عداوت کا نشہ قاتل ہے
جرم کے ساتھ محبت کا نشہ قاتل ہے
عشق کی آتش دو نیم میں جلنے والو
لمحہ بہ لمحہ قیامت کا نشہ قاتل ہے
نشہ قاتل ہے نیے پھول جلا دینے کا
نشہ قاتل ہے یوں ہی خون پلا دینے کا
تو تو کہتی ہے ک بچھڑوں گی تو مر جاؤں گی
نشہ قاتل ہی کسی شخص کو پا لینے کا
محمد بھزاد
No comments:
Post a Comment